![](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhs7YIS_I0U0dU_DqzR2E1h2Ar0vXoSgIrzhE2-JQ-7LZCxE2RPnPrbyDPwqbFoXOrKzXyx_hgo3sYIKjAm1fhgzg-eF2aCZxuNbANUCqalHk_wQ1RfJTdUX2XBuuDjt16GAx0vXDFH_600/s16000-rw/pta-tiktok.jpg)
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور موبائل ایپ ٹک ٹاک میں غیر اخلاقی مواد ہٹانےکے حوالے سے مذاکرات ہوئے ہیں۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ٹک ٹاک کے اعلیٰ ذمہ داران اور چیئرمین پی ٹی اے کے درمیان آج ورچوئل میٹنگ ہوئی ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق میٹنگ میں پاکستانی قوانین کے مطابق غیر اخلاقی مواد کو روکنے سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا اور ٹک ٹاک انتظامیہ کی جانب سے مقامی قوانین کے مطابق ممنوعہ مواد روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
Press Release: Senior management of TikTok held virtual meeting with PTA today. pic.twitter.com/Dljn1LuwhK
— PTA (@PTAofficialpk) October 12, 2020
اس موقع پر دونوں جانب سے قابل اعتراض مواد کو روکنے اور پاکستانی صارفین کو محفوظ مواد فراہم کرنے سے متعلق لائحہ عمل بنانے اور آئندہ رابطہ رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 2 روز قبل چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی تھی۔
پی ٹی اے کے مطابق معاشرے کے مختلف طبقوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور غیر مہذب مواد کی موجودگی کی شکایات کی گئی تھیں جس کے بعد ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہےکہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا تھاکہ وزیراعظم عمران خان معاشرے میں بڑھتی عریانیت اور فحاشی پر شدید پریشان ہیں اور انہوں نے تمام متعلقہ حکام کو اس کی روک تھام کے لیے ہدایت کی ہے کیونکہ ایسا نہ ہوا تو اس کے نتیجے میں پاکستانی معاشرے کی سماجی و مذہبی اقدار تباہ ہو جائیں گی۔
شبلی فراز کاکہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک یا دو نہیں بلکہ 15 یا 16مرتبہ اس معاملے پر مجھ سے بات کی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ مرکزی میڈیا اور سوشل میڈیا اور اس کی ایپلی کیشنز کے ذریعے پھیلنے والی فحاشی کی روک تھام کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔
شبلی فراز نے کے مطابق وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ عریانیت کی وجہ سے بچوں اور خواتین کے ریپ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔