Post Top Ad




فروری 24, 2022

نور مقدم قتل کیس، عدالت نے ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی

 


اسلام آباد کی  مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت  کا  فیصلہ سنا دیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج  عطا ربانی نے  کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی۔

عدالت نے کیس کے شریک ملزمان جمیل اور افتخار کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی جبکہ  تھراپی ورکس کے تمام ملزمان کو بری کردیا۔

قتل کیس کا ٹرائل 4 ماہ 8 دن جاری رہا، گواہوں کے بیانات قلمبند ہوئے، شہادتیں رکارڈ ہوئیں، جرح کے بعد وکلاء نے حتمی دلائل دیے اور پھر عدالت نے 22 فروری کو فیصلہ محفوظ کرلیا۔

کیس میں نامزد ملزم ظاہر جعفر پر الزام ہے کہ اس نے 20 جولائی 2021 کو اپنے گھر    میں نور مقدم کو قتل کیا،  پولیس نے ظاہر جعفر کو خون آلود قمیض میں سیکٹر ای سیون اسلام آباد کے گھر سے گرفتار کیا  اور  آلہ قتل بھی برآمد کیا۔

Post Bottom Ad