Post Top Ad




اپریل 05, 2022

الیکشن کمیشن نے تین ماہ میں ملک میں انتخابات کا انعقاد ناممکن قرار دیدیا

 


اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تین مہینے میں ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کو ناممکن قرار دیا ہے۔

 ڈان اخبار سے گفتگو میں الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے قانونی پیچیدگیوں اور دیگر مراحل کو انتخابات کے انعقاد میں بڑے چیلنجز قرار دیا۔

الیکشن کمیشن کے سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کی تیاری میں کم و بیش 6 ماہ درکار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیاں اور خاص طور پرخیبرپختونخوا میں 26 ویں ترمیم کے بعد نشستوں کی تعداد بڑھ چکی ہے جس کے باعث اضلاع اور حلقوں میں اضافہ ہوا ہے، حلقوں کے لحاظ سے انتخابی رولز بھی بڑے چیلنجز میں شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں وقت طلب کام ہے جس میں قانون کے تحت اعتراضات داخل کرنے کا وقت ایک ماہ ہے اور مزید ایک ماہ انہیں حل کرنے میں درکار ہوتا ہے لہٰذا اس تمام کام کو مکمل کرنے کے لیے کم از کم تین ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے جب کہ اس کے بعد ووٹر لسٹوں کو اپ ڈیٹ کرنا ایک بہت بڑا ٹاسک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے لیے سامان کی خریداری، بیلٹ پیپر کا انتظام، پولنگ اسٹاف کی تعیناتی اور ان کی ٹریننگ بھی بڑے چیلنجز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں استعمال ہونے والے واٹر مارک بیلٹ پیپر بھی ملک میں دستیاب نہیں ہیں جنہیں درآمد کرنا پڑے گا۔

الیکشن کمیشن کے سینئر عہدیدارنے کہا کہ ان تمام کاموں کے لیے مالی اور تکنیکی سطح کے معاملات پر بھی کچھ وقت درکار ہے جب کہ الیکشن کے سامان میں ایک لاکھ پولنگ اسٹیشنوں کے لیے 2 ملین اسٹیمپ پیڈز درکارہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک چھوٹی سی مثال ہے اس کے علاوہ دیگر سامان کی خریداری بھی ایک بڑا مرحلہ ہے۔

الیکشن کمیشن کے سینئر عہدیدار نے اس ضمن میں قانونی پیچیدگیوں کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 14 کے تحت الیکشن کمیشن کو الیکشن پلان کا اعلان پولنگ کے 4 ماہ پہلے کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے الیکشن میں ای وی ایم کے استعمال اوربیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق قانونی پیچیدگیوں کا ذکر کیا۔

Post Bottom Ad