Post Top Ad




مارچ 03, 2024

قومی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کا عمل جاری، شہباز شریف اور عمر ایوب خان مد مقابل



نئی قومی اسمبلی کا نئے قائد ایوان اور ملک کے وزیراعظم کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے اراکین ایوان میں موجود ہیں، نواز شریف، شہباز شریف،  بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری، خواجہ آصف، حمزہ شہباز اور دیگر اراکین قومی اسمبلی ایوان میں موجود ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی بڑی تعداد بھی ایوان میں موجود ہے۔

حکمران اتحاد کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کیلئے شہباز شریف امیدوار ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب خان ان کے مدمقابل ہوں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اسکروٹنی کے بعد دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے تھے۔

آئین پاکستان کے تحت قومی اسمبلی سے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے امیدوار کا مسلمان ایم این اے ہونا ضروری ہے۔

سنی اتحاد کونسل کا وزیراعظم کے انتخاب میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے کا فیصلہ

قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے اسپیکر کی ڈائس کے سامنے احتجاج شروع کر دیا تاہم بعد ازاں اپنی نشستوں پر چلے گئے۔ 

سنی اتحاد کونسل کا کہنا ہے کہ عمر ایوب کیلئے ایوان میں اپنی مکمل طاقت کا اظہارکیا جائے گا، ایوان میں اپنی سیاسی طاقت دکھانے سمیت احتجاج بھی کیا جائے گا، ایوان میں تقاریر اور احتجاج سے سنی اتحاد کونسل کے ارکان اپنا مؤقف سامنے رکھیں گے۔

قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور نئے وزیر اعظم کا انتخاب کس طرح ہوگا؟

نئے قائد ایوان کے انتخاب کے عمل سے قبل اسپیکر کے حکم پر5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی جا رہی ہیں، گھنٹیاں بجانے کا مقصد تمام اراکین کو اسمبلی کے اندر جمع کرنا ہوتا ہے، گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد ایوان کے دروازے بند کر دیے گئے اور اسپیکر کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ شہباز شریف کے حق میں جو اراکین ہیں لابی اے کی طرف چلے جائیں جبکہ عمر ایوب کے حق میں اراکین لابی بی میں چلے جائیں۔

جے یو آئی کے اراکین وزیراعظم کے انتخاب کی کارروائی کا حصہ نہیں ہیں اور قومی اسمبلی ہال کے دروازے بند ہونے سے قبل جے یو آئی کے اراکین ہال سے باہر چلے گئے۔

قائد ایوان کے انتخاب کیلئے ایوان کی تقسیم کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا، بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی ووٹنگ مکمل ہونے کا اعلان کریں گے اور ایک بار پھر دو منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی تاکہ ارکان لابی سے ایوان میں واپس آجائیں۔

اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی قائد ایوان کے انتخابی نتائج کا اعلان کریں گے، اس طرح کامیاب امیدوار قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور ملک کا نیا وزیراعظم بن جائے گا۔

 

Post Bottom Ad